اک تو اسے ہر بات میں حد چاہیے میری
Poet: الیاس By: الیاس, Faisalabadاک تو اسے ہر بات میں حد چاہیے میری
پھر اس پہ محبت بھی اشد چاہیے میری
پہلے اسے درکار تھی شام اور یہ شانہ
اب مجھ کو بھلانے میں مدد چاہیے میری
بو آنے لگی تجھ سے بھی دنیا کی مرے یار
کچھ روز مجھے صحبت بد چاہیے میری
کہتی ہے فرشتوں کی طرح ٹوکوں نہ روکوں
اور آدمی والی بھی سند چاہیے میری
کیا دن میں ضروری ہے کہ اوروں میں رہو تم
کیا رات میں بس نیت بد چاہیے میری
More Love / Romantic Poetry






