اک تو اسے ہر بات میں حد چاہیے میری

Poet: الیاس By: الیاس, Faisalabad

اک تو اسے ہر بات میں حد چاہیے میری
پھر اس پہ محبت بھی اشد چاہیے میری

پہلے اسے درکار تھی شام اور یہ شانہ
اب مجھ کو بھلانے میں مدد چاہیے میری

بو آنے لگی تجھ سے بھی دنیا کی مرے یار
کچھ روز مجھے صحبت بد چاہیے میری

کہتی ہے فرشتوں کی طرح ٹوکوں نہ روکوں
اور آدمی والی بھی سند چاہیے میری

کیا دن میں ضروری ہے کہ اوروں میں رہو تم
کیا رات میں بس نیت بد چاہیے میری

Rate it:
Views: 189
03 Feb, 2025