اک حسیں صورت نگاہوں میں رہتی ہے
روشنی سی ان نگاہوں میں رہتی ہے
خوبصورت مناظر وابسطہ ہیں اس سے
اک راگنی سی سنائی دیتی رہتی ہے
عکس ہے اس کا پھولوں جیسا چمن میں
اک خوشبو سی فضائوں میں رہتی ہے
اس کے خدوخال ہیں پریوں جیسے
اک نازکی اس کی آدائوں میں رہتی ہے
کبھی تو آئے گا ہم سے ملنے چمن میں
اک خواہش وصال راہوں میں رہتی ہے