اک دوسرے سے کچھ سوال کرتے ہیں
آؤ ہم رابطے بحال کرتے ہیں
بھول جاتے ہیں ہر شکایت کو
کچھ محبتوں کی بات کرتے ہیں
ہجر میں گزار لیے اب بہت دن
آؤ وصال میں شام کرتے ہیں
زندگی کی تلخیوں کو بھول کر
چلو نئے دن کا آغاز کرتے ہیں
اک گلاب دے کر تم اظہار کر دو
ہم بھی اقراریں وفا کرتے ہیں
دو دن کی ہیں زندگی جاناں
اک دن تمہارے اک دن ہمارے نام کرتے ہیں