اک لمحہ وصال سے
Poet: Imran Raza By: Syed Imran Raza, sargodhaاک لمحہ وصال سے آگے نکل گیا
میں خواہشوں کے جال سے آگے نکل گیا
کچھ میں بھی ناشناس تھی اس کارِ خیر میں
ہر زخم ہر ملال سے آگے نکل گیا
چہرے پہ اس کے رنج کے آثار دیکھ کر
چپ چاپ ہر سوال سے آگے نکل گیا
کچھ دن تیرے وصال نے مدہوش کر دیا
میں خواہشِ مال سے آگے نکل گیا
ایسے غمِ حیات نے بانہوں میں لے لیا
میں اپنی دیکھ بھال سے آگے نکل گیا
تو بھی میرے وجود سے آزاد ہو گئی
میں بھی تیرے خیال سے آگے نکل گیا
More Love / Romantic Poetry






