Add Poetry

اک نشہ تھا تجھے سے محبت کا مگر اب میں اُتَر بیٹھا ہوں

Poet: Dani By: Dani, Lahore

اک ملنے کو تجھ سے
میں زندگی کا اُدھر کر بیٹھا ہوں
اب موت نہ جانے کب آجائے
میں سامان تیار کر بیٹھا ہوں
یہاں تو یقین اپنی سانسوں تک کا نہیں
اور میں کمبحت تیرا اعتبار کر بیٹھا ہوں
گھنی رات ، تیری یاد اور وہ برسات
اے عشق کچھ تو بتا میں کیا آخر یار کر بیٹھا ہوں
یہ تنہائی اس کا تحفہ ہے اِس لیے دِل سے لگا رکھتا ہوں
اور یار سمجھتے ہیں دانش میں اظہار کر بیٹھا ہوں

Rate it:
Views: 345
03 Apr, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets