اک چاند میرے صحن میں اترا تو تھا مگر سب کچھ اٹھا کے لے گیا میرا ہوا کے ساتھ اک میں تھی کھوئی ہی رہی یادوں کے کھیل میں سب کچھ لٹا دیا یہاں غم کی صدا کے ساتھ