اک چپ کا پہرا رہا

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

گو اس نے اپنی دوستی کا حق نبھایا
لازم تھا مجھ پر بھی اس کا قرض اتارنا

مگر منظور نہ تھا اس کو یوں چرچہ اپنا
سو اس بوجھ تلے ہم کو یوں ہی دبنا تھا

فقط مراتب محفل میں قائم رہے اس کا
بھرم اس مہرباں کا ہم کو قائم رکھنا تھا

لوگ پوچھتے رہے میرے محسن کا نام
یوں ہونٹوں پر اپنے اک چپ کا پہرا رہا
 

Rate it:
Views: 923
06 Dec, 2020