میں اور میری تنہائی اکثر
شام ہوتے ہی تاروں میں کھو جاتی ہوں
مہتاب کی صورت تیرا عکس تراش لیتی ہوں
سرد پڑتی ہوئی کرنوں کی لپیٹ میں
جا کر میں اکثر رات گزار لیتی ہوں
پھر، باد صبا، عنبر، بادل، چاند، ستارے سب
یوں گھنگور گھٹاؤں میں کیسے؟؟
حسن تیرا عکس تراش لیتی ہوں
میں اور میری تنہائی، اکثر