تم اگر سنتے تو میں کہتی ، مجھے کچھ اور کہنا تھا
تم چند لمحوں کو جو ٹھہر جاتے، مجھے جی بھر کے دیکھنا تھا
اختیار جتنا تھا اُس سے زیادہ محبت کی تجھ کو
مجھے کچھ اور کرنا تھا، مجھے کچھ اور کہنا تھا
کبھی جو آنکھوں سے اشک گرے تری ہی یاد میں گرتے ہے
تم اگر گور سے دیکھو ان میں عکس تمہارا ہے
یہ میرا دل جو دڑکتا ہے، تیرے نام سے دڑکتا ہے
کبھی فرصت ملے تو سن لینا میری بر درکن تیرا ہی نام لیتی ہیں
تجھے میری باتوں پہ اعتبار نہیں ورنہ
تم اگر سنتے تو میں کہتی، مجھے کچھ اور کہنا تھا