ہمیں اور جینے کی چاہت نہ ہوتی
اگر تم نہ ہوتے گر تم نہ ہوتے
تمہیں دیکھ کر تو لگتا ہے ایسے
بہاروں کا موسم آیا ہو جیسے
اگر تم نہ ہوتے اگر تم نہ ہوتے
تمہیں کیا بتاؤں کہ تم میرے کیا ہو
میری زندگی کا تمہی آسرا ہو
میں آشا کی لڑیاں نہ رہ رہ پروتی
اگر تم نہ ہوتے اگر تم نہ ہوتے
ہمیں گر تمہارا سہارا نہ ملتا
بھنور میں ہی رہتے کنارا نہ ملتا
کنارے پہ بھی تو لہر آ ڈبوتی
اگر تم نہ ہوتے اگر تم نہ ہوتے
ہر اک غم تمہارا سہیں گے خوشی سے
کریں گے نہ شکوہ کبھی بھی کسی سے
جہاں مجھ پہ ہنستا خوشی مجھ پہ روتی
اگر تم نہ ہوتے اگر تم نہ ہوتے
ہمیں اور جینے کی چاہت نہ ہوتی
اگر تم نہ ہوتے اگر تم نہ ہوتے