اگر وہ روٹھا نہیں تو پھر جدا کیوں ہے
بے سبب وہ مجھے چھوڑ کے گیا کیوں ہے
اسے مجھ سے محبت نہیں تو پھر بتاؤ یارو
وہ ہر کسی سے میرا حال پوچھتا کیوں ہے
میں تیری چاہت نہیں تو نے ہی تو کہا تھا
تیری ڈائری میں پھر میرا ہی نام لکھا کیوں ہے
بھری دنیا میں جو مجھے کر گیا تھا تنہا
کسی کا ہونے کے بعد پھر وہ تنہا کیوں ہے
دل توڑنا حال پہ میرے ہنسنا عادت تھی جسکی
آج وہ میرے گلے لگ کر رویا کیوں ہے
کیوں خاموش ہو تم کیوں بہا رہے ہو آنسو
کیا سبب ہے تمہارا حال ایسا ہوا کیوں ہے