اگر ہم نے کیا ہے جرم تو سزا کیوں نہیں دیتے
ہو اتنے کیوں مہرباں ہم پے بتا کیوں نہیں دیتے
گر جائیں جو ہم محفل نازاں میں کبھی
دکھ کرتے ہو تم پر اٹھا کیوں نہیں لیتے
سہتے ہو غم ہجر صبح شام اکیلے
ملے ساتھ محبّت میں نبھا کیوں نہیں لیتے
چلو چھوڑو سبھی باتیں بتاؤ محبّت ہے کیا ہم سے
اگر سچ ہے سبھی یہ تو بتا کیوں نہیں دیتے