اگر ہو گی جنت میں تجھ سے ملا قات
وہاں پر بھی ہو گی محبت کی بات
کا لج کو جاتے ہو ے دن میں اکثر
تیر ے گیسو ں سے چھا جاتی رات
ابھی خزاں کے زخموں سے ہوں چور
سنا ہے کہ پھر آ رہی ہے بر سا ت
خیالو ں میں تیرے کچھ یوں ہوں سمایا
جیسے نہیں ہے مو جو د اپنی ذات
آہ کی زیست بڑی پر کیف گز ر جا تی ہے
جب بھی تھا موں تم چپکے سے میرا ہاتھ