Add Poetry

اگرچہ آج وہ اگلا سا التفات نہیں

Poet: Ahmed Nadeem Qasmi By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

اگرچہ آج وہ اگلا سا التفات نہیں
مَیں شِکوہ سنج نہیں، تو خدا کی ذات نہیں

وہ نغمہ گر نہیں صرف ایک مرثیہ خواں ہے
کہ جس کے چنگ میں آہنگِ کائنات نہیں

میری شکست میں انسانیت ہے نالہ کناں
یہ سانحات فقط میرے سانحات نہیں

چراغِ راہ ہے میرا غرورِ خود نگری
فقط خد۱ کی پرستش رہِ نجات نہیں

مَیں گُل کو دیکھ کے تخلیقِ گُل کی سوچتا ہوُں
گلوں کو دیکھتے رہتا تو کوئی بات نہیں

یہ راستے تو میرے ہاتھ کی لکیریں ہیں
جو توُ رفیقِ سفر ہو تو رات، رات نہیں

Rate it:
Views: 296
15 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets