اہل دل بھی کمال کرتے ہیں

Poet: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati By: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati, Hyderabad, Pakistan

زیست کو لازوال کرتے ہیں
اہل دل بھی کمال کرتے ہیں

کام جو بے مثال کرتے ہیں
کب وہ فکر مآل کرتے ہیں

دور رہ کر ترے تصور میں
ہم بسر ماہ و سال کرتے ہیں

ساری دنیا ہے آپ کی شیدا
آپ کس کا ملال کرتے ہیں

وار کرنا تو اس کی فطرت ہے
سہنے والے کمال کرتے ہیں

اس کا ملتا نہیں جواب ہمیں
ان سے ہم جو سوال کرتے ہیں

ہنس کے کہتے ہیں ہم نہیں سنتے
ہم اگر عرض حال کرتے ہیں

جتنے شکوے ہیں ان کو مجھ سے ہیں
میرا کتنا خیال کرتے ہیں

کہنے والوں کا کچھ نہیں جاتا
سننے والے کمال کرتے ہیں

وہ ہے وعدہ خلاف اور یاسر
اعتبارِ وصال کرتے ہیں

Rate it:
Views: 3733
08 May, 2015