ساری دنیا کے اہل دل جانتےہیں مجھے
چمن کے گل و بلبل جانتے ہیں مجھے
زیست گزری ہےزنداں کی تاریکی میں
مگرسب سنسان جنگل جانتےہیں مجھے
جو کہتےتھے اپنا اب وہی دیوانہ کہتے ہیں
جوتنہا گزرےوہ ماہ وسال جانتےہیں مجھے
خستہ حالوں سےدوستی بڑی پرانی ہے
مگرجورہتےہیں خوشحال جانتےہیں مجھے
جس دن سے اس کےعشق میں دیوانہ ہوا
اس دن سےسارے پاگل جانتےہیں مجھے