Add Poetry

اہل دل جو بھی بات کہتے ہیں

Poet: کیف مرادآبادی By: Umair Khan, Adelaide

اہل دل جو بھی بات کہتے ہیں
کوئی راز حیات کہتے ہیں

ان کے غم سے ہے جاوداں ورنہ
زیست کو بے ثبات کہتے ہیں

ہائے وہ دور عشق جب آنسو
داستان حیات کہتے ہیں

خواب غفلت میں جو گزرتا ہے
ہم تو اس دن کو رات کہتے ہیں

عشق کی اصطلاح میں غم کو
انقلاب حیات کہتے ہیں

جو بھی ہیں واقف حقیقت دل
دل کو ہی کائنات کہتے ہیں

لفظ و معنی میں آ نہیں سکتی
وہ نظر سے جو بات کہتے ہیں

مرد حق میں تو ماسوا کو بھی
پرتو حسن ذات کہتے ہیں

مدتوں غور کرنا پڑتا ہے
ان سے جب دل کی بات کہتے ہیں

کار گاہ نقوش عبرت کو
کیفؔ سب کائنات کہتے ہیں

Rate it:
Views: 483
16 Jul, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets