ہاں سچ ہے
تھوڑا سا اڑیل ہوں۔۔تھوڑا سا سڑیل ہوں
ہر اک کے آگے بچھ جائے جو
نہیں ایسا نہیں میں
کہہ دوں مغرور ہوں میں
ہر کسی کے سامنے
ہتھیلی پر دل نہ رکھ پاؤں میں
ہاں غرور ہے مرد ہوں میں
کیسے یہ بھول جاؤں میں
بلا وجہ کسی کو منا ہی نہ پاؤں میں
چل سکو تو ضرور چلو
سہارا تو سہی
مگر بیساکھی کسی کی
نہ بن پاؤں میں
وفا کی تو کبھی کمی نہ ہوئی
مگر خود کو خود کی
نظر میں نہ گرا پاؤں میں
چل سکو تو ساتھ چلو
گزارشیں دل کی نہ بتا پاؤں میں
جان سکو تو جان لو
مردانگی کا اپنی سودا نہ کرپاؤں میں
نظر میری آسمان پرمگر
پاؤں کبھی زمین سے نہ اٹھا پاؤں میں
ایسا ہی ہوں میں