تمنا کریں گل کی اور کانٹے نصیب ہوں ایسے دشمنوں کا کیا جو دل کے قریب ہوں؟ ھے مرض عشق یہ اسد آسان نہیں جائے گا چھوٹے گا بس وہی جس کے اچھے نصیب ہوں