ایک بار تجھے ملنےکی دل میں حسرت ہے
تیرے دم سےمیری زندگی میں مسرت ہے
اجنبی ہو کربھی کتنی ملتی ہماری طبیعت ہے
ایسا لگتا ہے یہ کوئی روحانی نسبت ہے
یہ نہ سوچو کےہماری محبت کاکیاانجام ہوگا
کسی سےپیار ہو جانا یہ تو قانون قدرت ہے
ہم دیوانےلوگ مر کر بھی یاری نبھادیتےہیں
یہ مبالغہ آرائی نہیں بلکہ ایک اٹل حقیقت ہے
جو ہر کسی کو سبزباغ دکھاتے پھرتےہیں
ان کےلیےہمارےدل میں کوئی نہ عزت ہے