ایک بار جو تیری آنکھوں تک رسائی ہو جائے
پھر ہمارےساتھ بھی ساری خدائی ہو جائے
میری ہرصبح ہر شام جب تیرےساتھ گزریں
دور مجھ سےزندگی بھرکی تنہائی ہو جائے
اپنی آنکھوں سےکبھی دور نہ جانے دے
ایک بار جوتجھےمیرےحال سےآگاہی ہوجائے
تیری رفاقت میں جو کچھ گھڑیاں مل جاہیں
پھر چائے زندگی مجھ سےپرائی ہو جائے
اپنے پیار کےاتنےزیادہ چرچےنہ کیاکرواصغر
یہ نہ ہو پہلے عشق میں ہی رسوائی ہوجائے