ایک بس محبت ہے جو کبھی نہیں بدلی

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

جیسے جیسے سوچوں کے زاویے بدلتے رہے
اہل خواب وحشت میں آئینے بدلتے رہے

شوق کے حوالے سے یہ طلسم بھی دیکھا
منزلیں وہیں پر تھیں ۔ فاصلے بدلتے رہے

شجر اور بجلی میں ہو گی دوستی لیکن
کس کے خوف سے طائر گھونسلے بدلتے رہے

اک فقط محبت ہے جو کبھی نہیں بدلی
حرف اور معانی کے سلسلے بدلتے رہے

اپنے ہی مداروں میں گھومتے تھے ہم دونوں
لوگ ہم پہ سوچوں کے نظریے بدلتے رہے

Rate it:
Views: 456
12 Aug, 2012