ایک تلوار تھی محبت کی
راہ دشوار تھی محبت کی
اس پہ جادو نہ کر سکی اب تک
آہ بیکار تھی محبت کی
دھوپ سے بھی بچا سکی نہ مجھے
کیسی دیوار تھی محبت کی
پھر کیوں چھوڑا ہے راستے میں اسے
تُو تَو غم خوار تھی محبت کی
ایک حسرت تھی کھو گئی وشمہ
بیچ بازار تھی محبت کی