ایک تنہا مسافر

Poet: UA By: UA, Lahore

ایک تنہا سا مسافر
میری نظروں میں ابھرتا ہے
جو تیرے شہر سے گزرتا ہے
جانے کس جستجو میں رہتا ہے
کبھی رکتا کبھی ٹھہرتا ہے
اس کا چہرہ دھواں دھواں ایسے
جیسے ہر روز وہ بکھرتا ہے
موج در موج اسکی آنکھوں میں
اک سمندر سا کیا ابھرتا ہے
جیسے رستے ہکارتے ہوں اس
در بدر تنہا سفر کرتا ہے
کیوں اسے کوئی ہمسفر نہ ملا
وہ اکیلا ہی سفر کرتا ہے

Rate it:
Views: 796
22 Oct, 2008