ایک تو تخیل میرا رنگین بہت ہے دوسراشاعری نمکین بہت ہے اسے اپنےحسن کا غروررہتاہے جودیکھنےمیں حسیں بہت ہے دنیا میں کچھ لوگ ایسےبھی ہیں دل توڑکرجنہیں ملتی تسکین بہت ہے اصغر پہ طنز کےزہریلےتیر چلا کر ایک حسیں نےکی توہین بہت ہے