ایک حقیقی خواب ہوا
تیرا ساتھ سراب ہوا
سب اندیشے کمال تھے
مکمل ہوئے, پیکرِ جمال تھے
تم قاتل ہوئے, تونہ چرچا ہوا
میری آہ تک کا تماشا ہوا
افسوس کی خیر گنجائش نہیں
مجھے قبول غم کی نمائش نہیں
لب زخمی تب با خدا ہوئے
یہ کہتے ہوئے کہ رستے جدا ہوئے