یک سرپھرا اپنا بھی اک یار ہے
میری کل پونجی جس کا پیار ہے
میں اس کہ بنا کچھ بھی نہیں ہوں
وہی میری دنیا وہی میرا سنسار ہے
اسے مجھ سے لاکھ نفرت ہی سہی
مگر مجھے اس سے بےحد پیار ہے
وہ ایک بار مجھے آزما کر تو دیکھ لے
اصغر اس کی خاطرجان دینےکوتیارہے
میرے پیار سے پہلے وہ مفلس تھا
اب اصغر غریب وہ سرمایہ دار ہےآ