ہم نے ایک شخص کو دل میں بسایا تھا
ایک حسیں صورت کو اپنا بنایا تھا
لگا کہ زیست کےگلشن میں بہار آئی
جب وہ زندگی میں خوشی بن کر آیا تھا
جس کی خاطراپنا چین وسکوں گنوایا
آنکھ کھلی تو جانا اپنا نہیںپرایا تھا
آندھیوں نےمیرےآشیاں کو اجاڑ دیا
بڑےارمانوں سےجومیں نےبنایا تھا
غموں کی دھوپ بھی مجھےجلا نا سکی
میرےسر پےماں کی دعاؤں کا سایہ تھا