ایک لمحہ کی بھی رہتی خوب قیمت

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri


ایک لمحہ کی بھی رہتی خوب قیمت
قدر سے آگاہ ہو کر چھوڑ غفلت

سال یوں ایسے گزرتے ہی رہینگے
بن محاسب، کام میں ہو ہوش و عجلت

بیت جائے وقت نہ پھر ہاتھ آئے
بس عبث بیکار باتیں اور حیرت

لے ورق ماضی پلٹ کر جائزہ بھی
صفحہ آگے کا پلٹنے کی ہو رغبت

دیکھ عالیشان محلوں کی طرف بھی
شاہ کی بکھری پڑی وہ شان و شوکت

جلد بازی پر خطر ناصر ہمیشہ
با شعوری، احتیاطی کی ہو عادت

Rate it:
Views: 291
29 Dec, 2020