Add Poetry

ایک ناکام آرزو کرتا رہا

Poet: بلال شیخ By: Bilal Sheikh, Lahore

ایک ناکام آرزو کرتا رہا
مہ رخوں کی جستجو کرتا رہا

گرچہ بالوں میں سفیدی آ گئی
خون ِدل کو سُرخرو کرتا رہا

جب بھی اُس کی یاد آتی ہے مجھے
دوستوں سے گفتگو کرتا رہا

تیری اک تصویر ہاتھوں میں لیے
آئنے کے روبرو کرتا رہا

میں نے لوگوں کو بتایا ہی نہیں
جو بھی میرے ساتھ تُو کرتا رہا

جو دکھائے تھے مجھے انداز سب
میں وہی کچھ ہو بہو کرتا رہا

ساحلوں پر آ گئی کشتی بلال
دل کے دریا کو لہو کرتا رہا

Rate it:
Views: 362
03 Dec, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets