ایک وہ بھی وقت تھا اس کی باتوں پر تھا یقین ھمیں
اب جو آنکھوں سے دیکھا ھے ھم نے اعتبار نہیں
دنیا کو آج کسی کو کسی سے پیار نہیں
مفادات کی تجارت میں کوئی یار نہیں
کھلے پھول اس جہاں میں کاغزی کے
اب تو بہار کا گلشن پر انتظار نہیں
کبھی نہ جان دینا راز محبت میں کہیں
ابھی وفاؤں کا ماحول ھی سازگار نہیں