ایک چہرہ ھے صاف نظر آتا ھے
دھندلے دھندلے کئ چہرے میں
وہ ایک چہرہ نظر آتا ھے
بند آنکھیں ھو صاف نظر آتا ھے
کھو گیا ہے وہ مگر صاف نظر آتا ہے
کچھ الگ سا ہی وہ دکھتا ہے اُجالوں میں مجھے
میرے خوابوں میں وہ اکثر صاف نظر آتا ہے
بھولنے کی اسے لاکھہ کوشیش کی میں نے
ذہن پر دل کا اثر صاف نظر آتا ھے
یادوں کے راز اب دھندلے سائے ھے
اب یہ سفر ختم ھا نظر آتا ھے