Add Poetry

اے روپ متی

Poet: M Usman Jamaie By: M Usman Jamaie, karachi

اے روپ متی
ا ے من موہنی
پیاری پیاری سوہنی سجنی
ہو سُر بھی تم، سنگیت بھی تم
من میت بھی تم اور پریت بھی تم
کیا تم پہ کویتا، گیت لکھیں
خود مدھر سُریلا گیت ہو تم
من میں جو پریت تمھاری ہے
کن لفظوں میں وہ پریت لکھیں
لفظوں کی کھوج میں نکلے تو
اک لفظ نہ اپنے ہاتھ آیا
جو سچا روپ تمھارا دے
اک اکشر ہم نے نہ پایا
پر پریمیکا، گوری گوری
ہم نے بھی یہ دُھن نہ چھوڑی
جنگل کی ستھری برکھا سے
چندن سی بوندیں بھر لائے
جا پہنچے دور جزیروں پر
جھولی میں سیپیں دھر لائے
چاندی سا جھاگ سمندر کا
ہم کھینچ کھانچ کر گھر لائے
کوئل سے مانگی کوک اس کی
چم چم جگنو لے کر آئے
ڈالی پہ جو پہلے پھول کھلے
وہ جا کے سویرے توڑ لیے
سُر لے آئے ہم جھرنوں کے
اور راگ لے آئے لہروں کے
سب دل کے پنے پر رکھا
انھیں اکشر کرکے گیت کیا
اب گیت سنانے آئے ہیں
سجنی کو منانے آئے ہیں
 

Rate it:
Views: 388
05 Dec, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets