ہر لمحے کو جینا ہے
اے زندگی ! ذرا ٹھہر جا
موت سے لڑنا ہے
موت تو ہار جا
جتنا بھی ملا تقدیر سے
ہم کہاں حقدار تھے
اک وہی نہ ملا
پھر کیا جیا ہم نے
آنسو رک کے موتی ہے بنا
اے زندگی! یوں نہ آزما
ہیں اس کے بن ہم ادھورے
نہ اسے ہم سے دور لے جا
ہیں ناتواں سے ہم
ہمیں یوں تو نہ آزما