اے عشق ابھی مجھے آواز مت دو

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

میں ابھی سوچوں
کے جنگل میں ہوں
میں ابھی امیدوں کے
آنچل میں ہوں
میں ابھی خامسشیوں
کے بدلوں میں ہوں
میں ابھی بارش کی
باندوں میں ہوں
میں ابھی تاروں کے
چمکنے میں ہوں
میں ابھی پانی کے
جھرنوں میں ہوں
میں ابھی دعاوں کے
لفظوں میں ہوں
میں ابھی زمین کے
چلنے میں ہوں
میں ابھی نادانی کے
پہلے قدم میں ہوں
میں ابھی نیند کے آغوش میں ہوں
میں ابھی بچپن کے جوش میں ہوں
میں ابھی گڑیا کھلونوں
کے شوق میں ہوں
اے عشق ابھی مجھے آواز مت دو
میں ابھی جینے کی عمر میں ہوں
 

Rate it:
Views: 606
18 Feb, 2013