میں ابھی سوچوں
کے جنگل میں ہوں
میں ابھی امیدوں کے
آنچل میں ہوں
میں ابھی خامسشیوں
کے بدلوں میں ہوں
میں ابھی بارش کی
باندوں میں ہوں
میں ابھی تاروں کے
چمکنے میں ہوں
میں ابھی پانی کے
جھرنوں میں ہوں
میں ابھی دعاوں کے
لفظوں میں ہوں
میں ابھی زمین کے
چلنے میں ہوں
میں ابھی نادانی کے
پہلے قدم میں ہوں
میں ابھی نیند کے آغوش میں ہوں
میں ابھی بچپن کے جوش میں ہوں
میں ابھی گڑیا کھلونوں
کے شوق میں ہوں
اے عشق ابھی مجھے آواز مت دو
میں ابھی جینے کی عمر میں ہوں