کتنا حسین پیغام ہے
روزوں کا کہرام ہے
فضائیں جھوم رہی ہیں
ہوائیں جھوم رہی ہیں
اے عید کے چاند
گھر میرا بھی چمکانا
اپنی عید سے کہنا
محبوب کو لیتے آنا
میں بھی مہندی لگاؤں
میں بھی جشن مناؤں
دیواروں کو سجاؤں
چراغ حسرتوں کے جلاؤں
عرض کرنا ادب سے
جا کے سر جھکانا
اپنی عید سے کہنا
محبوب کو لیتے آنا