اے میری جاں ، اے میرے سوز جگر
آ میری آغوش میں تجھے اس قدر پیار دوں
بھر کے تجھے اپنی ان بانہوں میں
تیری ساری تھکن اتار دوں
تیری الجھی بگڑی زلفوں کو
ہاتھوں سے اپنے سنوار دوں
تیرے ہاتھ پہ رکھ کر ہاتھ اپنا
وفا کے قول و قرار دوں
ا
داسی کو تیری مٹا کے
اس خزاں کو نئ بہار دوں
تیرے دل سے کبھی نہ اتر سکے
محبت کا اتنا ادھار دوں
سنگ تیرے یہ جیون اپنا
ہنستے ہنساتے گزار دوں
وقت آنے پر میری جاں
یہ جاں بھی تجھ پہ وار دوں