اے میرے ہمد م
میرے خوابوں کی سنہری تعبیر
آنکھ ملتے ہوہئں اٹھ جا بستر سے
صبح کا وقت ذار اور سہنا ہو جاہیں
میرے بکھرے بکھرے گیسوں
میرا نکھرا ہوا چمکتا چہرا
میں نے میعار تصور سے بنایا تجھے
کس کو معلوم ہے کیا ہونا ہے
اور کیا ہو جائے
مسکرا دے کہ میرے دلِ آشنا میں اجالہ ہوجا ئے