اے چاند سنو
کچھ بات کہو
تیری بات چلے میری رات کٹے
بات کرو اس بستی کی
بادل، بارش اور مستی کی
یا بات کرو اس بندھن کی
پائل، چوڑی اور کنگن کی
یا بات کرو ان سپنوں کی
جنہیں تم بھی سوچا کرتے ہو
خوابوں میں پوجا کرتے ہو
یا ہوا میں اڑتے آنچل کی
جو جب لہراتے کچھ یاد ڈھلے
تیرا چین چرائے، تیری نیند اڑائے
تم مجھ سے کہو کچھ بات کرو
تیری بات چلے میری رات کٹے
اے چاند سنو، کچھ بات کہو