مجھ سے کبھی ایسی دشمنی نہ کرنا
اے دوست پیار میں کبھی کمی نہ کرنا
کل ہماری دوستی گر ٹوٹ بھی جائے
تو اس بات کا اعلان گلی گلی نہ کرنا
الفت کا نور سدا سینے میں رکھنا
چراغوں سےکبھی روشنی نہ کرنا
یہ دنیا بڑی بے مروت ہو گئی ہے
کسی بیوفا سےدوستی نہ کرنا
اس کےٹوٹنے سے بڑا دکھ ہوتاہے
سپنوں کی عمارت کھڑی نہ کرنا