با ادب با ملاحظہ ہوشیار آجائے

Poet: UA By: UA, Lahore

با ادب با ملاحظہ ہوشیار آجائے
مصلحت کی توڑ کے دیوار آجائے
آنکھوں کو ہے جِسکا انتظار آجائے
دِل ہوا ہے جِسکا طلبگار آجائے
لبوں پہ ہے جَسکے لئے پکار آجائے
جو لے گیا ہے روح کا قرار آجائے
ہو کے بادل پہ سوار آجائے
آجائے وہ درّ ِ شہوار آجائے
ہو گئے ہیں جِس کے بیمار آجائے
کاش وہ مسیحا اِک بار آ جائے
دیکھ کر جِسے خود پہ پیار آجائے
ہاں وہ ہی پیاری سرکار آجائے
کر کے بیٹھی ہے سنگھار آجائے
دلربا کو لینے دِلدار آجائے
با ادب با ملاحظہ ہوشیار آجائے
مصلحت کی توڑ کے دیوار آجائے

Rate it:
Views: 375
22 Aug, 2019