یہاں لوگ گرگٹ کی طرح رنگ بدلتے ہیں
با وفا دوست قسمت والوں کو ملتے ہیں
ایک بار جو لوگ دل میں گھر کر جائیں
ایسے پیارے بڑی مشکل سے نکلتے ہیں
وہ جس سمت ایک بار مسکرا کے دیکھ لیں
پھر اس جانب ہزاروں پھول کھلتے ہیں
اسے دیکھنے سے آنکھوں کو تسکین ملتی ہے
ان سے بات کر کے میرے دل کے چاک سلتے ہیں
اعلیٰ ظرف لوگوں کی تہہ دل سے قدر کرتے ہیں
کم ظرف لوگوں سے ہم کم ہی ملتے ہیں
جہاں فنکار لوگوں کی کوئی قدر نا ہو
چل اصغر ایسی محفل سے کہیں دور چلتے ہیں