باباجی!اگرپوری نہ ہوگی ان کی کوئی امید
دیکھنا ایک دن بھاگ جاہیں گئےسارےمرید
غریب مریدوں کی شیرنیاں لیکرچل دیتےہو
پھر بارہ ماہ بعد انہیں ہوتی ہےآپ کی دید
یہ کیاکبھی تعویز کبھی بھوت کبھی بندش
کبھی تو سنایاکرو کوئی خوشی کی نوید
اپنےپاس نوساری دنیا کی سب آسائشیں
اور بیچارےمریدوں کوسادہ زندگی کی تاکید
پیر بابا کو سبھی مریدسجدےکئیےجارہےہیں
ایسی باتوں پہ کوئی عالم کرتانہیں تنقید
سنو سب مرید! تم پڑھا کرواللہ کاقرآن مجید
چھوڑ دوان جعلی پیروں کی اندھی تقلید