بات سمجھ نہیں آتی انہیں ہماری
اور بھی بڑھ گئی ہے بےقراری ہماری
جب سے آئے ہیں وہ ہمارے دل میں
طبعت رہتی ہے بڑی ناساز ہماری
ان سے ملنے کی ہے ہمیں حسرت
نہیں ہوتی ان سے ملاقات ہماری
ان یاد کر کے گزرتے ہیں رات دن
ان کے ہاتھوں میں ہے جان ہماری
ختم ہو گی تشنگی ان سےمل کر
ہو جائے گی جب ان سے بات ہماری