Add Poetry

بات کرنی تو پھر نبھانی بھی

Poet: ابن مفتی سید ایاز مفتی By: ابن مفتی سید ایاز مفتی , houston

رات بھی نیند بھی کہانی بھی
کیا برا ہے جو ہو جوانی بھی

دیکھ لیں گے تمہارے وعدوں کو
آج بچپن ہے کل جوانی بھی

کچھ گھڑی اور بھی ٹہر جاؤ
چاندنی رات ہے ، سہانی بھی

سوچ لو عشق ہے مذاق نہیں
بات کرنی تو پھر نبھانی بھی

گن تو دل پھر بھی انکے گاتا ہے
چاہے ہو لاکھ ، بدگمانی بھی

کہہ سکے کچھ نہ دیکھ کر ان کو
بارہا دل میں ہم نے ٹھانی بھی

پوچھتے کیا ہو زندگی کیا ہے
درسِ عبرت ہے یہ کہانی بھی

انکی آنکھوں سا وہ خمار کہاں
قطرہ قطرہ شراب چھانی بھی

دل بچا کے کرو گے کیا مفتیؔ
سلطنت دی ، تو راجدھانی بھی

Rate it:
Views: 86
17 Mar, 2023
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets