دلوں کی بات کرو دل لگی کی بات کرو
جو دل کو بھائے تم اسی کی بات کرو
مر کے کیا ہوگا یہ بعد کی بات ہے یار
ابھی زندہ ہیں تو زندگی کی بات کرو
کیا پتہ کل کو وہ بھی اپنا ہو جائے
تم دشمن سے بھی دوستی کی بات کرو
کیا ضروری ہے ہر شعر ہو غم کا یاسر
آج دل خوش ہے تو خوشی کی بات کرو