بات ہی بات میں

Poet: Dastagir Nawaaz Hyderabad (Deccan) By: Dastagir Nawaaz, Hyderabad

بات ہی بات میں سب اشکار کرتے رهے
هر ایک سے سخن راز دار کرتے رهے

نظر کے تیر سےجو ہم پہ وار کرتے رهے
ہمارا ظرف کہ هم ان سے پیار کرتے رهے

ہمارے لب پہ سدا مسکراہٹوں کا ہجوم
وه تیر طنز کے جب دل کے پار کرتے رہے

ہمارے عشق کی پرواہ کب رہی ان کو
بس ایک کھیل تماشہ شمارکرتے رہے

نواز ٓاگئی گلشن میں جب خزاں اپنے
وہ میرے سامنے ذکرِ بہار کرتے رهے
 

Rate it:
Views: 500
09 Jul, 2017