اِن بھیگی بھیگی آنکھوں سے ہم چپکے چپکے بولیں گے
سب بھُولے بھالے رازوں کو ہم دھیرے دھیرے کھولیں گے
پھر ٹِپ ٹِپ آنسو ٹپکیں گے اور رِم چھم بارش برسے گی
اِس دل کی کہانی کہنے کو ہر دھڑکن دھڑکن ترسے گی
پھر گلشن گلشن گونجے گی آواز میری فریاد میری
کانٹوں میں چھپےُ گا غم تیرا، پھولوں میں مہکتی یاد تیری
پھر پنچھی بن بن جائیں گے اور میرے گیت سنائیں گے
جو بھول گیا ہے وعدے تُو، پھر تجھ کو یاد دلائیں گے