کب تک یہ دل ہجر کی بارششیں سہے گا کب یہ موسم مرے شہر سے ہجرت کرے گا مری سماعتیں فراق کے گیت اب نہی سننا چاہتی کب تک موسم یہ گیت یوں ہی سناتا رہے گا