Add Poetry

بارشوں میں کبھی بھیگو گے تو یاد آؤں گا

Poet: By: Shabir, karachi

ہم نے خوشیوں کی طرح دکھ بھی اکھٹے دیکھے
صفحہ زیست کو پلٹو گے تو یاد آؤں گا

اسی انداز سے ہوتے تھے مخاطب مجھ سے
خط کسی اور کو لکھو گے تو یاد آؤں گا

سرد راتوں کے مہکتے ہوئے سناٹوں میں
جب کسی پھول کو چومو گے تو یاد آؤں گا

شال پہنائے گا اب کون دسمبر میں تمہیں
بارشوں میں کبھی بھیگو گے تو یاد آؤں گا

اس میں شامل ہے میرے بخت کی تاریکی بھی
تم سیاہ رنگ جو پہنو گے تو یاد آؤں گا

Rate it:
Views: 2868
24 Apr, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets